Thursday, 18 December 2014

٭زبان ناپاک نہ ہو٭٭٭٭٭

0 comments
انکے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ریوڑ کی شکل میں رہتے ہیں ، اور انکا ایک لیڈر ہوتا ہے ، جو اپنی تھوتھنی اٹھا کر ان سب کی رہبری کرتا ہے ، مگر انکی ایک اور بھی خصوصیت یہ بھی ہوتی ہے کہ ہر کوئی خود کو لیڈر سمجھتا ہے ، اور چاہے کتنی کھلی جگہ پر یہ ہوں ایک دوسرے کو رگڑتے رہتے ہیں ، یہ عجیب جانور ہے جسے گندگی پسند ہے ، جب کچھ بھی نہ ملے تو اپنا فضلہ بھی کھا لیتا ہے ، جس جگہ رہتا ہے اسے گندا کرتا ہے ، جو لوگ اسے کھاتے ہیں ، انہیں سب سے بڑا مسلہ ہی اسکے گوشت کو صاف کرنے کا ہوتا ہے ، یہ بیماریوں کا باعث بنتا ہے نہ صرف انسانوں کے لیے بلکہ جانوروں کے لیے بھی ، مگر یہ پھر بھی پالا جاتا ہے ، اسے کھایا جاتا ہے ، اسے ایک خوبصورت شکل دی جاتی ہے ، مگر یہ اپنی خصلتیں نہیں بدلتا ، بدلے بھی تو کیسے کہ یہ تو جانور ہے ، اسکا سب سے زیادہ کام کھڑی فصلیں تباہ کرنا ہے ، انکا ریوڑ جب بھاگتا ہے تو نہیں دیکھتا کہ آگے کیا ہے اور سب کچھ روندتا چلا جاتا ہے ، یہ جانور دوسرے تمام جانوروں سے مختلف طریقے سے اپنی افزائش کرتا ہے ، ایک مادہ کتنے ہی نروں کے ساتھ ہوتی ہے اور یہ واحد جانور ہے جو مادہ نہ ملے تو نر کو یہ تختہ مشق بنا لیتا ہے ، اس معاملے میں یہ بہت تمیز سے قطار بنا لیتا ہے کہ میری باری آ جائے گی

آپ بھی سوچیں گے کہ مجھے آج کیا سوجھی ، آج میں نے اپنے حاکموں دیکھا تو یہ بالکل اس جانور جیسے لگے ، یہ بھی گندگی سے لتھڑے ہوئے ہیں ، مگر ایک دوسرے کو چاٹ رہے ہیں ، اقتدار کے لئے قطار بنا کر کھڑے ہیں ، اور عوام سے انکا دور کا واسط نہیں ، اب کیا کروں کہ میں نہ اپنے حاکموں کا نام لے سکتا ہوں ، اور نہ اس جانور کا کہ زبان ناپاک ہوتی ہے

0 comments: